نبیلہ ندیم، خانپور
فکر اور پریشانی کو چھپائے رکھنا اور بار بار ان احساسات کو نظر انداز کرنے سےزہن پہ ایک اندرونی دباؤ بڑھ جاتا ہے اور بے چینی پیداھو جاتی ہے اس بے چینی کی انتہائی حالت کو ڈپریشن کہا جاتا ہے۔
اپنے آس پاس لوگوں کو چلتا پھرتا ، ہنستا مسکراتا دیکھ کر دھوکا کھانے کی بجائے ان کا مشاہدہ کریں
جسمانی یا ذہنی طور پہ ہر کوئی بیمار نظر آتا ہے بے چین اور نا خوش نظر آتا ہے بہت سے لوگ اپنی بے چینی پر پردہ ڈالے پھرتے ہیں انکو کم و بیش ہی کوئی پہچان پاتا ہے یہ لوگ روپ چھپائے پھرتے ہیں.
سکول میں بچوں پہ تشدد کرنے والے بظاہر نارمل دکھتے لوگ، بیوی کی ذندگی کو عذاب کرنے والا شوہر ، شوہر پہ بلا وجہ شک کرنے والی بیوی ، ساس کا بہو کو دبا کے رکھنے کا زعم ، بازاروں میں پھرتے لٹیرے، چور ڈاکو ، دھوکہ باز ، دھڑادھڑ جھوٹ بولتی زبانیں ، بے ایمانی کرکے فخر کرتے ہوئے یہ سب بے حس لوگ۔
ہم سب اپنی زندگیوں میں کہیں نہ کہیں کسی نفسیاتی بیماری کا شکار ہیں مگر ہم اپنا مرض چھپانے کے ماہر ہو چکے ہیں ہم اپنا مرض کسی کو دکھانا ہی نہیں چاہتے . اور نظر کب آتا ہے جب کوئی بے بس ہو کے گر پڑتا ہے چیخ اٹھتا ہے جسکی بے چینی آپے سے باہر ہو جاتی ہے . کسی کی نیند اڑ جاتی ہے،کسی کو چکر آجاتے ہیں ،کسی کا دل گھبراتا ہے، کوئی وسوسوں کا شکار ہو جاتا ہے پہلے تو یہ سب دبایا جاتا ہے مگر علامات بڑھتے ہی ڈاکٹرز ہسپتالوں کے چکر لگنے لگتے ہیں اور پتہ چلتا ہے کہ دماغی مسلہ پڑ گیا ہے اور یہاں سے اعصاب کو سکون دینے والی ادویات کی کہانی شروع ہو جاتی ہے.
سکون آور دوائی ایک نشہ آور دوائی ہے اور برے اثرات رکھتی ہے مگر کیونکہ مریض نیانیا اس آفتاد میں پھنستا ہےاور آگاہی ندارد اور نفسیاتی مرض کو آج بھی باعث شرم سمجھ کے چپکے چپکے خود کو اس نشے آور چیز کا عادی کر لیا جاتا ہے. یہ ادوایات بھی آہستہ آہستہ اپنا اثر کھونے لگتی ہیں کیونکہ انکی حقیقت عارضی آرام کے سوا کچھ بھی نہیں.
نفس بےچین تھا اور رہے گا اسےصرف اور صرف اللہ کریم کی ذات ہی ٹھیک کر سکتی ہے.
ترجمہ:-
اور اللہ کی یاد میں ہی دلوں کا سکون ہے . (الرعد 28 )
جس معاشرے میں یادِ خدا ، خوفِ خدا، تلاشِ خدا اور محبتِ خدا کوئی پرانی بات لگتی ہو وہاں نارمل لوگ کیسے ہو سکتے ہیں .
اگر کسی کو ڈپریشن ہے تو اسے چاہئیے کے وہ کتاب اللہ پڑھے اور اسے مکمل پڑھے . اللہ کے فضل و کرم سے اسے سب پتہ چل جائے گا وہ کیسے ٹھیک ہوگا اور کب ٹھیک ہوگا . اینگزائٹی اور ڈپریشن والوں کےلئے،حساس جزباتی لوگوں کےلئے، ڈھونڈنے اور تلاش کرنے والوں کیلئے ، سوالوں کے جوابات کھوجنے والوں کیلئے ایک ایک حرف ایک ایک لائن مفید ہوگی.اللہ کے بغیر ،قرآن کے بغیر،رسول صلی للہ علیہ و الہ واصحابہ وسلم کے بغیر، اللہ کی یاد اور محبت کے بغیر نفس میں وہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی جو سکون کا باعث بنتی ہے .
جو نفس اللہ سے دور ہوتا ہے غافل ہوتا ہے وہ معاشرے میں فساد اور انتشار پھیلاتا ہے اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے . ڈپریشن اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ انسان اپنے رب سے ہار گیا ہے . اور رب سے ہار جانے کا احساس جیتے جی موت سے پہلے ہو جانا تو خوشخبری کی بات ہے . مر کے اللہ سے ہار جانا یا جیتے جی اللہ کے سامنےسر تسلیم خم کرنے کا فیصلہ اپکا اپنا ہے .
View Comments
Excellent 👌 effort by Insaniat magazine
Well done
Masha Allah
Excellent 👌 effort by Insaniat magazine
Well done
Masha Allah